اتحاد المدارس کی تاسیس وتشکیل کے پیش نظر درج ذیل اہداف متعین کئے گئے ہیں۔
مملکت عزیز پاکستان میں دینی علوم کی ترویج واشاعت
ملک کے اندر فرقہ واریت کے ناسور کو جڑسے اکھیڑنا، باہمی رواداری اور اتحاد بین المسلمین کا پرچار کرنا۔
قدیم اور جدید علوم سے آراستہ مبلغین اسلام تیار کرنا۔
جدید تعلیم یافتہ طبقے کو علوم دینیہ کی طرف راغب کرنا۔
مدارس دینیہ کے طلباء میں عصری علوم پڑھنے کا شوق پیدا کرنا تاکہ وہ عالم اسلام کو درپیش مسائل کا حل پیش کرسکیں۔ اس کیساتھ ساتھ کمپیوٹر کی بنیادی تعلیم دینا
کمپیوٹر کے بنیادی تعلیم کی حصول کی اہمیت کو اْجاگر کرنا اور اس کے سیکھنے کے لیے تمام سہولیات فراہم کرنا۔
اسلامی ورثہ کی حفاظت، معیار تعلیم کو بلند کرنا اور مغربی تعلیم کے زیر اثر نسل نو کی دینی تعلیم وتربیت کا اہتمام کرنا۔
قرآن و حدیث اور سیرت رسولؐ کے مطالعہ کی اہمیت کو اجاگر کرنا
تاریخ فقہ کے مطالعہ پر زور دینا
دور جدید کے گمراہ کن نظریات کا بغور جائزہ لینا اور ان کی اصلاح کرنا مثلاً فتنہ انکار حدیث اور فتنہ انکار جہاد وغیرہ۔
تقابل ادیان کے حوالے سے مختلف مذاہب کا مطالعہ ۔
طلباء کے اندر قدیم علمی اثاثے سے استفادہ کرنے کے ساتھ ساتھ جدید عربی زبان کا پڑھنا، سیکھنا اور اس میں اپنے مافی الضمیر کا اظہار کرنا۔
مدارس کے طلباء کو انگریزی کا اتنا علم ہونا کہ وہ لکھی ہوئی انگریزی پڑھ کر اس کا مطلب بیان کر سکیں۔
تہذیب نفس اور تز کیہ نفس کے طریقوں یعنی علم تصوف پر زور دینا، جس کیلئے خانقاہی نظام سے وابستگی انتہائی ضروری ہے۔
باصلاحیت طلباء کو مختلف دینی و عصری موضوعات پر تحقیق کی دعوت دینا۔
عصر حاضر میں فقہ اسلامی کی ترویج اور جدید اقتصادی اور سماجی مسائل کو فقہی قوانین کی روشنی میں قابل عمل بنانے کیلئے ’’تخصص فی الفقہ‘‘ کا آغاز کیا جا رہا ہے جو ملک کے نامور مفتیان کرام اور ماہرین اقتصادیات کی آراء کے بعد پیش کیا جائے گا۔